اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماؤں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور صوبائی آرگنائزر علامہ مقصود علی ڈومکی کی ہدایت پر 27 ویں غیر آئینی ترمیم کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ اس ریلی میں مختلف مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والے عزاداران، نوجوانوں، اور تنظیمی کارکنوں نے شرکت کی۔
ریلی کے شرکاء نے آئین شکنی کے خلاف نعرے لگائے۔ شرکاء نے 27 ویں غیر آئینی ترمیم کو پاکستان کی آزادی، جمہوریت اور عدلیہ کی خود مختاری پر حملہ قرار دیا۔
احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین نوابشاہ، کے ضلعی رہنما مولانا سجاد حسین مری نے کہا کہ:
"ایسے دستور کو، صبحِ بے نور کو
میں نہیں مانتا، میں نہیں جانتا"
انہوں نے کہا کہ ہم اس آئینی ترمیم کو مسترد کرتے ہیں جس کا مقصد عوام کے ووٹ پر ڈاکہ ڈال کر جعلی مینڈیٹ اور کرپشن کو تحفظ دینا ہے۔ یہ ترمیم ایسے وقت میں کی گئی جب قائد حزبِ اختلاف موجود نہیں تھے۔ رات کی تاریکی میں چوروں کی طرح سپریم کورٹ کے اختیارات چھین لینا اداروں کی آزادی پر سنگین حملہ ہے۔ ایسے اقدامات ملک کے مستقبل، جمہوریت اور عدلیہ کی آزادی کے لیے خطرناک ہیں۔
مولانا سجاد مری نے مزید کہا کہ مجلس وحدت مسلمین ملک میں آئین کی بالادستی، شفاف انتخابات اور اداروں کی آزادی کے لیے ہمیشہ کی طرح اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ:
"یہ ملک قائداعظم کی امانت ہے، اسے موروثی حکمرانوں، کرپٹ مافیا اور جعلی مینڈیٹ کے سوداگروں کے ہاتھوں یرغمال نہیں بننے دیں گے۔"
انہوں نے اعلان کیا کہ تحریکِ تحفظِ آئین کے تحت ملک گیر سطح پر جمہوریت شکن اقدامات کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی۔
ریلی کے شرکاء نے آخر میں ملک کی سلامتی، استحکام اور آئین کی سربلندی کے لیے دعا کی اور احتجاجی مظاہرے کا پُرامن طور پر اختتام کیا گیا
آپ کا تبصرہ